علی رضا: ایک 23 سالہ قازق نوجوان نے حال ہی میں اپنے ملک میں پہلی بار چیٹ جی پی ٹی کا استعمال کرتے ہوئے ٹریفک چالان کو عدالت میں چیلنج کیا اور مقدمہ جیت گیا۔
فاسٹ نیوز ڈیجیٹل کی رپورٹس کے مطابق:
دسمبر 2024 میں، کنزہبیک اسمیلوز اپنی والدہ کو ہسپتال لے جا رہے تھے جب ان کے سامنے والی گاڑی بغیر کسی وجہ کے رک گئی اور پوری لین کو بلاک کردیا۔ اس سڑک پر صرف ایک ہی لین تھی، اس لیے اس کے پاس دو ہی آپشن تھے: یا تو ادھر رک کر انتظار کرے ، یا بس لین سے گاڑی کو اوور ٹیک کر لے۔لہذا اس نے دوسرا آپشن منتخب کیا، لیکن اس کا یہ اقدام سی سی ٹی وی کیمروں کے ذریعے ریکارڈ ہو گیا اور اس کے بعد اُسے چالان بھیج دیا گیا۔
نوجوان نے چالان کو چیلنج کرنے کی کوشش کی اور اپنی صورتحال کی وضاحت کی، لیکن اس کی شکایت مسترد کر دی گئی، جس کے بعد اس کے پاس واحد راستہ عدالت جانے کا تھا۔ اور یہاں چیٹ جی پی ٹی کا کردار اہم ہو گیا۔
شہری نے اپنا مسئلہ چیٹ جی پی ٹی کو تفصیل سے بتایا، مثلاً چالان کی نوعیت، موقع، اور شواہد
قانونی معاملات کے بارے میں ناواقف اور11 ڈالر کا جرمانہ چیلنج کرنے کے لیے وکیل کی فیس ادا کرنے سے گریز کرتے ہوئے، نوجوان نے چیٹ جی پی ٹی سے مدد لینے کا فیصلہ کیا۔ اس نے اپنی صورتحال کو چیٹ جی پی ٹی میں درج کیا اور بتایا کہ ان کے پاس نیشنل ٹریفک اتھارٹی کی ویب سائٹ پر اس کے اقدام کی ویڈیو ثبوت موجود ہے۔
چیٹ جی پی ٹی نے اُسے چالان کو عدالت میں چیلنج کرنے کا مشورہ دیا اور کیس دائر کرنے کے لیے درکار کاغذی کارروائی بھی تیار کر دی
اسمیلوز نے اپنے تجربے کو سوشل میڈیا پر شیئر کرتے ہوئے کہا کہ ٹریفک اتھارٹی کے اہلکار شروع میں بہت بدتمیز تھے اور اس کی شکایت کو مکمل طور پر مسترد کر دیا تھا، حتیٰ کہ یہ تک کہہ دیا کہ اگر وہ جرمانہ ادا کرتا ہے تو یہ اس کی گناہ کو تسلیم کرنے کے مترادف ہوگا۔
تاہم، جیسے ہی نوجوان نے کیس عدالت میں دائر کیا، اسے ٹریفک اتھارٹی سے یہ پیغام آیا کہ وہ اس کا جرمانہ اپنے ڈیٹا بیس سے ڈیلیٹ کر دیں گے اور پیسے واپس کردیے جائیں گے۔لیکن چیٹ جی پی ٹی نے مشورہ دیا کہ وہ مقدمہ واپس نہ لے۔
عدالت میں 10 منٹ کی سماعت کے دوران، اس سے متعدد سوالات پوچھے گئے، اور اس نے چیٹ جی پی ٹی کے فنکشن کا استعمال کرتے ہوئے جوابات دیے۔ چیٹ جی پی ٹی نے اتنا اچھا جواب دیا کہ جج کو آخرکار جرمانہ کینسل کرنا پڑا۔
“یہ شاید قازقستان کی تاریخ کا پہلا مقدمہ ہے جو 99% چیٹ جی پی ٹی کی مدد سے کیا گیا ہو”
اب وہ نوجوان جس کا دعویٰ ہے کہ اس نے صرف اصول کے تحت ٹریفک چالان چیلنج کیا تھا کیونکہ وہ جانتا تھا کہ وہ صحیح ہے، پولیس کے خلاف سول مقدمہ دائر کرنے کا ارادہ رکھتا ہے تاکہ انہوں نے جو وقت ضائع کیا ہے اس کی تلافی کرسکے۔