Budget

مالی سال 26-2025 کا سالانہ پلان سامنے آگیا ، بجٹ میں کس کو کتنا دیا جائے گا؟

مالی سال 2025-26 کے سالانہ ترقیاتی منصوبے اور بجٹ کی نقاب کشائی کر دی گئی ہے۔
سرکاری بجٹ دستاویز کے مطابق، اقتصادی بحالی کو تحریک دینے، ترقیاتی اقدامات کو تیز کرنے اور کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کا انتظام کرنے کے لیے کئی اہم مقاصد بیان کیے گئے ہیں۔ آئندہ سال کے لیے جی ڈی پی کی شرح نمو کا ہدف 4.2 فیصد مقرر کیا گیا ہے، جب کہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ جی ڈی پی کے -0.5 فیصد رہنے کا تخمینہ لگایا گیا ہے، جو ایک اندازے کے مطابق $2.1 بلین کے برابر ہے۔

درآمدات پر انحصار کم کرنے اور زرمبادلہ کے ذخائر کو مستحکم کرنے کے لیے برآمدات کا ہدف 35.3 بلین ڈالر مقرر کیا گیا ہے۔ آئندہ سال کے لیے کل 4,223 ارب روپے سے زائد کے ترقیاتی منصوبے شامل کیے گئے ہیں، جن میں وفاقی اور صوبائی الگ الگ پروگرام شامل ہیں۔ وفاقی ترقیاتی بجٹ 1000 ارب روپے رکھا گیا ہے جبکہ صوبائی سالانہ ترقیاتی پروگراموں کے لیے 2869 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔

مجموعی طور پر 682 ارب روپے مختلف وزارتوں اور ڈویژنوں کے تحت ترقیاتی منصوبوں کے لیے جبکہ 350 ملین روپے سے زائد سرکاری اداروں کے لیے مختص کیے گئے ہیں۔ نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے لیے 226.98 ارب روپے، پاور ڈویژن کے لیے 90.22 ارب روپے اور آبی وسائل ڈویژن کے لیے 133.42 ارب روپے مخصوص مختص کیے گئے ہیں۔

اس کے علاوہ ارکان پارلیمنٹ کی ترقیاتی سکیموں کے لیے 70.38 ارب روپے، صوبوں اور خصوصی علاقوں کے لیے 253.23 ارب روپے اور ضم شدہ اضلاع کے لیے 65.44 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔ وفاقی وزارت تعلیم اور پیشہ ورانہ تربیت کو 18.58 ارب روپے ملیں گے جبکہ آزاد جموں و کشمیر اور گلگت بلتستان کے لیے 82 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔ ڈیفنس ڈویژن کے لیے 11.55 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں اور ہائر ایجوکیشن کمیشن کو 39.48 ارب روپے ملیں گے۔

اپنا تبصرہ لکھیں