بھارت کا پاکستانیوں کو 48گھنٹے میں ملک چھوڑنے کاحکم، سندھ طاس معاہدہ معطل
بھارتی وزارت خارجہ نے تمام پاکستانی شہریوں کو 48 گھنٹوں میں بھارت چھوڑنے کی ہدایت کرتے ہوئے سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے کا اعلان کیا ہے۔ ایک پریس کانفرنس کے دوران وزارت نے کہا کہ تمام پاکستانی شہریوں کو مقررہ وقت میں ملک سے باہر نکلنا ہوگا جب کہ اٹاری اور واہگہ بارڈر کراسنگ کی بندش کی بھی تصدیق کی ہے۔
مزید برآں، وزارت نے اعلان کیا کہ پاکستانی شہری اب سارک ویزا استثنیٰ پروگرام کے تحت ہندوستان میں داخل ہونے کے اہل نہیں ہوں گے۔ اس اسکیم کے تحت پہلے جاری کیے گئے تمام ویزا منسوخ کر دیے گئے ہیں، اور جو پہلے سے اس کے تحت ہندوستان میں ہیں انہیں 48 گھنٹوں کے اندر روانہ ہونا چاہیے۔
اس کے علاوہ بھارت نے اسلام آباد سے اپنے دفاعی اتاشیوں کو واپس بلانے کا اعلان کیا ہے اور پاکستان کے ساتھ سفارتی تعلقات کو مزید گھٹا رہا ہے۔ سفارتی تعلقات کو پہلے ہی 2019 میں ہائی کمشنرز کی جگہ قونصلر سطح کی نمائندگی تک بڑھا دیا گیا تھا۔ اب یکم مئی تک دونوں ہائی کمیشنز میں سفارتی عملے کی تعداد 55 سے کم کر کے 30 کی جا رہی ہے۔
وزارت نے ہندوستان میں پاکستانی ہائی کمیشن میں تمام دفاعی، فوجی، بحری اور فضائی اتاشیوں کو بھی ذاتی حیثیت میں قرار دیا۔ اسی طرح پاکستان میں تعینات بھارتی دفاعی اتاشی کو بھی واپس بلایا جائے گا۔ ہندوستانی وزارت خارجہ نے اس بات پر زور دیا کہ یہ اقدامات پاکستان کے ساتھ سفارتی تعلقات میں نمایاں کمی کی عکاسی کرتے ہیں۔