این اے 213 عمرکوٹ ضمنی انتخاب میں پیپلز پارٹی کی صبا تالپو بھاری اکثریت سے کامیاب
این اے 213 عمرکوٹ ضمنی انتخاب میں پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) نے فیصلہ کن کامیابی حاصل کر لی ہے، پارٹی امیدوار صبا تالپو نے اپوزیشن کے مشترکہ امیدوار لال چند ملہی کو شکست دی ہے۔
تمام 498 پولنگ سٹیشنز کے غیر سرکاری نتائج کے مطابق صبا تالپو 164,788 ووٹ لے کر کامیاب جبکہ لال چند ملہی نے 81,247 ووٹ حاصل کیے۔ تالپور نے 83,541 ووٹوں کے نمایاں فرق سے کامیابی کا دعویٰ کیا۔
پولنگ بغیر کسی رکاوٹ کے صبح 8 بجے سے شام 5 بجے تک سخت سیکیورٹی میں ہوئی۔ پی ٹی آئی، جی ڈی اے، جے یو آئی اور جماعت اسلامی سمیت مختلف جماعتوں کی نمائندگی کرنے والے کل 18 امیدواروں نے الیکشن میں حصہ لیا۔
کنری میں صبا تالپور کے کیمپ آفس میں جشن منایا گیا جہاں پیپلز پارٹی کے حامی خوشی منانے کے لیے جمع ہوئے۔ رکن سندھ اسمبلی نواب تیمور تالپور کی جیت پر پارٹی کارکنوں کی جانب سے مبارکبادوں کا سلسلہ جاری ہے۔
تاہم، لال چند ملہی نے الیکشن کمیشن پر انتخابی دھاندلی کا الزام لگاتے ہوئے ووٹنگ کے عمل کے دوران بے ضابطگیوں کا الزام لگایا۔
پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے جیت کو جمہوری اقدار اور نچلی سطح کی طاقت کا ثبوت قرار دیتے ہوئے عمرکوٹ کے عوام کی مسلسل حمایت پر شکریہ ادا کیا۔ “عمرکوٹ آپ کا شکریہ! ایک بار پھر، آپ نے دکھایا ہے کہ ‘میر جو نو پیر جو، ووٹ بینظیر جو’،” انہوں نے کہا۔ انہوں نے مزید کہا کہ این اے 213 کی کامیابی پیپلز پارٹی کے کارکنوں کی لگن اور سندھ کے عوام کے اعتماد کی عکاسی کرتی ہے۔
بلاول نے حامیوں سے حیدر آباد میں ہونے والی تقریبات میں شامل ہونے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ آج عمرکوٹ نے دنیا سے بات کی، کل حیدر آباد وہی دکھائے گا، عوام پیپلز پارٹی کے ساتھ کھڑے ہیں۔
این اے 213 کی نشست پیپلز پارٹی کے رہنما نواب یوسف تالپور کے انتقال کے بعد خالی ہوئی تھی۔ حلقے کے 498 پولنگ اسٹیشنز میں سے 269 کو حساس اور 91 کو انتہائی حساس قرار دیا گیا۔
2018 کے عام انتخابات میں اسی نشست سے نواب یوسف تالپور نے 175,162 ووٹ حاصل کیے تھے۔ مسلم لیگ ن کے میر امان اللہ تالپور 44,061 ووٹ لے کر دوسرے اور لال چند ملہی 37,958 ووٹ لے کر تیسرے نمبر پر رہے۔ حلقے میں رجسٹرڈ ووٹرز کی موجودہ تعداد 69,010 ہے۔